madaarimedia

کیا دیوبندی وہابی کی جماعت میں شمولیت نماز خراب کردیتی ہے

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں ہمارے محلے کی مسجد میں چند دیوبندی ؤ وہابی نماز پڑھنے آتے ہیں اور جماعت کے ساتھ نماز ادا کرتے ہیں ، دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا ان کی جماعت میں شمولیت دوسرے لوگوں کی نماز کی خرابی کا باعث ہے ؟ بینوا توجروا

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
اللّٰہ تبارک وتعالیٰ نے قرآن کریم میں ارشاد فرمایا ہے وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ وَ ارْكَعُوْا مَعَ الرّٰكِعِیْنَ(سورۂ بقرہ آیت 43) ترجمہ:- اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ ادا کرو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو ۔

یعنی باجماعت نماز ادا کی جائے اور جماعت میں شامل بھی اہلِ ایمان ہونے چاہئیں ۔ تو معلوم ہوا کہ کہ جماعت میں اگر ایک بھی غیر مسلم یا مرتد ہے تو اس کا جماعت میں ہونا عند الشرع نہ ہونے کے مترادف ہے یعنی کافر کی نماز باطل ہے تو وہ جس جگہ کھڑا ہوگا وہ جگہ شرعاً خالی ہوگی تو قطعِ صف لازم آئے گا اور قطعِ صف حرام ہے ۔ اور قطعِ صف کی وجہ سے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی ۔

حضور رسولِ اکرم صلی اللہ تعالی علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشاد فرمایا ہے کہ جس نے صف کو ملایا اللہ تعالیٰ اس کو اپنی رحمت سے ملایا اور جس نے قطعِ صف کیا اللہ تعالی نے اس کو اپنی رحمت سے جدا کردیا ۔ ” مَنْ وَصَلَ صَفًّا وَصَلَهُ اللَّهُ، وَمَنْ قَطَعَ صَفًّا قَطَعَهُ اللَّهُ ” (سنن ابو داؤد / باب تسویۃ الصفوف /جلد 1/ صفحہ 305/حدیث نمبر 666 /طباعت شبیر برادرز زبیدہ سینٹر 40 اردو بازار لاہور)

ای من وصل صفا بوقوفه فيه، وصله الله برحمته، ورفع درجته، وقربه من منازل الأبرار ومواطن الأخيار، ومن قطع صفا بأن كان فيه فخرج منه لغير حاجة، أو جاء إلى صف وترك بينه وبين من بالصف فرجة بلا حاجة قطعه الله، أي أبعده من ثوابه ومزيد رحمته، إذ الجزاء من جنس العمل” (فيض القدير شرح الجامع الصغیر للعلامۃ المناوي / الجزء الثانی/صفحہ 75 / طباعت دار المعرفۃ بیروت لبنان)

اسی طرح ابن حبان کی حدیث میں نبی اکرم صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا ہے کہ نہ بدمذہبوں کے جنازہ کی نماز پڑھو نہ ان کے ساتھ نماز پڑھو “لاتصلوا علیھم ولاتصلوا معھم” (کنز العُمال فی سنن الاقوال والافعال / الفصل الاول فی فضائل الصحابہ اجمالا / جلد 11 / صفحہ 540 / طباعت کرماں والا بک شاپ)
اور اسی طرح فتاویٰ امجدیہ میں بھی ہے” غیر مقلدین کا جماعت اہلسنت میں شامل ہونا قطعِ صف ہوگا اور یہ مکروہ ہے” (کتاب الصلاۃ / باب الجماعۃ / جلد اول / صفحہ 168 / طباعت مکتبۂ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی)

مذکورہ بالا تمام احکامِ شرعیہ اس دیوبندی یا وہابی پر نافذ ہوتے ہیں جو اقانیم اربعہ یعنی اشخاص اربعہ خبیثہ قاسم نانوتوی ، رشید احمد گنگوہی ، اشرف علی تھانوی ، خلیل احمد انبیٹھوی یا اسماعیل دہلوی کے یا ان میں سے کسی ایک کے عقائد باطلہ سے قطعی یقیناً مطلع ؤ باخبر ہو پھر بھی وہ اس کی تکفیر و تفسیق نہ کرتا ہو تو ” من شک فی کفرہ فقد کفر” کے بموجب اس پر حکمِ کفر صادق آئے گا ، یہ شخص اگر اہلسنت والجماعت کی مسجد میں نماز کی جماعت میں شامل ہوگیا تو مابعدہ کی نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے ۔
لیکن جو شخص اقانیم دیابنہ ؤ وہابیہ کے عقائد باطلہ کو جانتا ہی نہ ہو وہ حقیقت میں دیوبندی یا وہابی نہیں ۔

دور حاضر میں اکثر و بیشتر کم علم مسلمان صرف دیوبندی یا وہابی مولویوں کی ظاہری اسلامی صورت ، ان کی نماز ، ان کے روزوں ، ان کا جبہ و دستار کو دیکھ کر انہیں عالم ، مولانا جانتے ہیں ، ان کو اپنا مذہبی پیشوا مانتے ہیں۔ الغرض کوئی بھی ایسا شخص جو اپنے آپ کو دیوبندی یا وہابی کہتا ہو ، لوگ بھی اس کو دیوبندی یا وہابی کہتے ہوں ، وہ علمائے وہابیہ ؤ دیابنہ کو اپنا مقتدا و پیشوا بھی مانتا ہو ، حتیٰ کہ اہلِ سنت کو بدعتی بھی کہتا ہو ، مگر اقانیم اربعہ کے کفریات میں سے کسی ایک پر مطلع نہیں اس کو قطعی یقینی اطلاع نہیں تو وہ حقیقت میں دیوبندی ؤ وہابی نہیں اس پر حکم کفر نہیں ہے ۔
اہلسنت والجماعت کی مساجد میں نماز کی جماعت میں شامل ہونے سے کسی کی بھی نماز میں کوئی خرابی پیدا نہیں ہوگی ۔ صرف وضع قطع دیکھ کر بغیرِ تحقیق کسی بھی مسلمان کی تکفیر نہیں کرسکتے۔
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب

کتبہ
محمد عمران کاظم مصباحی المداری مرادآبادی
خادم:- الجامعۃ العربیہ سید العلوم بدیعیہ مداریہ محلہ اسلام نگر بہیڑی ضلع بریلی اترپردیش الہند
04/ اکتوبر 2023 عیسوی مطابق 18/ ربیع الاوّل 1445 ہجری بروز بدھ ۔

الجواب صحیح والمجیب نجیح
فقط سید نثار حسین جعفری المداری نادر مصباحی مکن پور شریف کان پور نگر یو پی الہند
خادم الافتاء : الجامعۃ العربیہ سید العلوم بدیعیہ مداریہ محلہ اسلام نگر بہیڑی ضلع بریلی اترپردیش الہند ۔

Leave a Comment

Related Post

Top Categories