سوال :- سادات کرام کے لیے فطرہ ، زکوٰۃ ، (صدقاتِ واجبہ) حرام ہے ۔ تو کیا سادات کرام کو صدقاتِ واجبہ کی رقم سے کوئی کاروبار کروا سکتے ہیں ؟ شریعت کی روشنی میں واضح جواب عنایت فرمائیں ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
جی ہاں سادات کرام کو زکوٰۃ فطرہ (صدقاتِ واجبہ) دینا جائز نہیں ہے ۔
اب رہی سادات کرام کو صدقاتِ واجبہ کی رقم سے کوئی کاروبار کروا دینے کی بات تو سب سے پہلے آپ یہ جان لیں کہ زکوٰۃ و فطرہ (صدقاتِ واجبہ) کی ادائیگی اسی وقت ہوگی جب اس مال کا کسی حقدار کو مالک بنایا جائے ، اب یا تو آپ سادات کرام کو کاروبار کروانے کے لیے مال صدقاتِ واجبہ کا مالک بنائیں گے یا نہیں۔ اگر مالک بناتے ہیں تو ناجائز و حرام ہے۔ اگر مالک نہیں بناتے تو صدقاتِ واجبہ کی ادائیگی نہیں۔
تو حاصل یہ ہوا کہ آپ صدقاتِ واجبہ کا سادات کرام کو نہ تو مالک بنائیں اور نہ ہی ان کو اس مال سے کوئی کاروبار کروائیں ، ہاں اگر کوئی سید غریب اور محتاج ہے تو صاحبِ حیثیت مال داروں پر لازم ہے کہ وہ سادات کرام کی امداد زکوٰۃ اور صدقات واجبہ کے علاوہ رقم سے کریں اور ان کو مصیبت اور تکلیف سے نجات دلائیں ، یہ بڑا اجر وثواب کا کام ہے اور یہ پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کے ساتھ محبت کی دلیل ہے۔ اور ان شاء اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کی شفاعت کی قوی امید کی جاسکتی ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ”یہ صدقات (زکوٰۃ اور صدقاتِ واجبہ ) لوگوں کے مالوں کا میل کچیل ہیں ، اور بلاشبہ یہ محمد(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لئے اور آلِ محمد(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کے لیے حلال نہیں ہے”۔
“ان هذه الصدقات انما هي اوساخ الناس، وانھا لا تحل لمحمد ، ولا لآل محمد” ۔ (صحيح مسلم شریف جلد 2/ صفحہ 754)
(“قولہ: وبني هاشم ومواليھم) اي لا يجوز الدفع لھم ؛ لحديث البخاری: “نحن اھل بيت لا تحل لنا الصدقۃ ” ، ولحديث ابي داود: “مولى القوم من أنفسھم، وانا لا تحل لنا الصدقۃ ”۔ (البحر الرائق شرح كنز الدقائق جلد 2/ صفحہ 265)
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد عمران کاظم مصباحی المداری مرادآبادی
خادم:- الجامعۃ العربیہ سید العلوم بدیعیہ مداریہ محلہ اسلام نگر بہیڑی ضلع بریلی اترپردیش الہند
18/ جنوری. 2022 عیسوی مطابق 14/ جمادی الآخر 1443ہجری بروز منگل ۔
الجواب صحیح والمجیب نجیح
فقط سید نثار حسین جعفری المداری نادر مصباحی مکن پور شریف کان پور نگر یو پی الہند
خادم الافتاء : الجامعۃ العربیہ سید العلوم بدیعیہ مداریہ محلہ اسلام نگر بہیڑی ضلع بریلی اترپردیش الہند ۔