madaarimedia

کیا ٹھہر پائے بھلا کوئی نظر نیزے پر

 کیا ٹھہر پائے بھلا کوئی نظر نیزے پر

مثل سورج کے ہے شبیر کا سر نیزے پر


لحن ایسا کہ جو باطل کے جگر چیر گیا

کس نے دکھلائے تلاوت کے ہنر نیزے پر


بے ردا زینب مظلوم ادھر ہے بیکل

اور شبیر ہیں بے چین ادھر نیزے پر


غور سے دیکھ مہ زہرا ہے اس پر روشن

تو لٹادے اے فلک شمش و قمر نیزے پر


ہیں کڑی دھوپ میں الجھے ہوئے گیسوئے حسین

یا ہیں سایہ کئے جبریل کے پر نیزے پر


یاد کر کے جسے روتی ہی رہیں گی صبحیں

ہائے وہ شام تلک تیر اسفر نیزے پر


کیوں نہ ” مصباح ” ہر اک دل کے ہوں ٹکڑے ٹکڑے

رب کے محبوب کا ہے لخت جگر نیزے پر
 ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories