ہر اہل دل کی چاہت ہے ترے روضے کی گل پوشی
بہار باغ جنت ہے ترے روضے کی گل پوشی
نچھاور جس کی رونق پر زمانے کے گلستاں ہیں
وه گلدان ولایت ہے ترے روضے کی گل پوشی
تیری شادی نہ کرنے کی کرامت دیکھ لے دنیا
مسرت ہی مسرت ہے ترے روضے کی گل پوشی
میسر ہیں جنہیں عرفان کی آنکھیں وہ کہتے ہیں
سراپا نور و نکہت ہے ترے روضے کی گل پوشی
جو ہیں الجھے ہوئے خاروں میں آئیں گل بہ داماں ہوں
بناتی بگڑی قسمت ہے ترے روضے کی گل پوشی
نہ ہم صورت کے اچھے ہیں نہ ہم سیرت کے اچھے ہیں
ہماری زیب و زینت ہے ترے روضے کی گل پوشی
ترے مصباح کو دنیا کے خاروں کا ہو ڈر کیوں کر
بنی جب اس کی قسمت ہے ترے روضے کی گل پوشی