madaarimedia

ہر ایک خوشی اس کے قدموں پہ نچھاور ہے

 ہر ایک خوشی اس کے قدموں پہ نچھاور ہے

کربل کے شہیدوں کا غم جس کو میسر ہے


آغوش امامت میں تاباں مہ انور ہے

شبیر کے ہاتھوں پر معصوم سا اصغر ہے


زانو پہ لئے شہ کو خود سبط پیمبر ہے

سورج کی طرح روشن اب حر کا مقدر ہے


شبیر سے بھائی کا نیزے پہ کٹا سر ہے

زینب کیلئے کتنا پر درد یہ منظر ہے


اک حشر سا بر پا ہے دنیائے جوانی میں

شبیر کے کاندھوں پر لاش علی اکبر ہے


روداد بتاتی ہے یہ شام غریباں کی

زینب ترا جیون کیا دکھ درد کا ساگر ہے


اے ظالموسوچو تو انجام میں کیا ہوگا

پیاسا ہے جسے رکھا وہ وارث کوثر ہے


بھائی تو بہت دیکھے دنیا کی نگاہوں نے

تمثیل کہاں تیری عباس دلاور ہے


یہ مدح حسینی کی تاثیر کوئی دیکھے

“مصباح ” کے ہاتھوں میں جامِ مئے کوثر ہے
 ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories