ہر ایک دل میں ہے جائے محمد عربی
ہر ایک جاں ہے فدائے محمد عربی
جہاں بہت ہیں مگر یہ کرم ہے خالق کا
کہ اس جہان میں آئے محمد عربی
ترے حضور الہی میں سر جھکاتا ھوں
سمجھ کے تجھ کو خدائے محمد عربی
مجھے حیات کی اب شورشیں نہ دیں آواز
کہ میں ہو محو ثنائے محمد عربی
کبھی قیام و قعود اور کبھی رکوع و سجود
نماز کیا ہے ادائے محمد عربی
جہاں پہ کیوں نہ بھلا اسکی حکمرانی ہو
جہاں بنا ہے برائے محمد عربی
ہر امتی کو بس اک آسرا ہے محشر میں
رضائے حق ہے رضائے محمد عربی
وہ ذات جس کی گزارش پہ حشر ہو قائم
نہیں ہے کوئی سوائے محمد عربی
دکھاتا آنکھیں تو خورشید حشر کیسے ادیب”
تھی میرے سر پہ ردائے محمد عربی
_______________