madaarimedia

ہر عمل تیر تفسیر قرآن ہے تیری کیا شان ہے تیری کیا شان ہے

 ہر عمل تیر تفسیر قرآن ہے تیری کیا شان ہے تیری کیا شان ہے

ہر ادا تیری ایمان کی جان ہے تیری کیا شان ہے تیری کیا شان ہے


زیست کا تیری قرآں میں اعلان ہے تیری کیا شان ہے تیری کیا شان ہے

زندگی پر تیری میرا ایمان ہے تیری کیا شان ہے تیری کیا شان ہے


اپنے دامن میں اس کا گزارا نہیں جو نبی کا نہیں وہ ہمارا نہیں

میرے فرماں روا تیرا فرمان ہے تیری کیا شان ہے تیری کیا شان ہے


اے سکون دل فاتح کربلا جن کے سینوں میں ہے جذبۂ حرملہ

ان کو ایسن کی ہر موج پیکان ہے تیری کیا شان ہے تیری کی شان ہے


مرحبا اے گل گلشن پنجتن تذکرے ہیں تیرے انجمن انجمن

کہتا ہر ایک کوہ و بیابان ہے تیری کیا شان ہے تیری کیا شان ہے


کیوں کریں فکر آقا ہم اغیار کی کیوں ڈریں ہم بلاؤں سے سنسار کی

ہم غریبوں کا جب تو نگہبان ہے تیری کیا شان ہے تیری کیا شان ہے


میرے قطب جہاں میرے زندہ ولی کہہ رہے ہیں یہی جانمن جنتی

جسم مردہ کو تجھ سے ملی جان ہے تیری کیا شان ہے تیری کیا شان ہے


پا کے خرقہ محبت کا سر کار سے دیکھئیے سر جھکائے ہوئے پیار سے

کہہ رہا یہ شہنشاہ سمنان ہے تیری کیا شان ہے تیری کیا شان ہے ہیں


ہیں تیرے نور سے ضوفشاں اس قدر تکتے تارے بھی ہیں تیرے ذرات در

چاند کا حسن روضے پہ قربان ہے تیری کیا شان ہے تیری کیا شان ہے


مضطرب تھی جو آقا تیری یاد میں بھر کے دامن مرادوں سے بغداد میں

مطمئن خواہر شاہ جیلان ہے تیری کیا شان ہے تیری کیا شان ہے


کہتا مصباح بھی ہے جھکا کر جبیں میں کسی کا جو مرہونِ منت نہیں

مجھ پہ آقا یہ تیرا ہی احسان ہے تیری کیا شان ہے تیری کیا شان ہے
 
ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories