madaarimedia

ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ محبوب خدا ہو

 ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ محبوب خدا ہو

لیکن یہ خدا جانے کہ تم کون ہو کیا ہو


کچھ مجھ کو بھی سرکار کے صدقہ میں عطا ہو

سرکار مرے آپ کی عترت کا بھلا ہو


قرآن بھی جب کرتا ہے توصیف محمد

پھر کیسے بھلا نعت کا حق ہم سے ادا ہو


وہ کیوں ہو کسی نعمت کونین کا طالب

سرکار مدینہ کے جو ٹکڑوں پہ پلا ہو


جلتے ہوئے سورج کی شعاعوں کا اثر کیا

جب سایہ فگن دامن محبوب خدا ہو


بس تھوڑی سی خاک در سرکار اڑا لا

اتنا تو کرم مجھ کبھی باد صبا ہو


ممکن ہی نہیں اس کو جلا پائے جہنم

جو آتش فرقت میں مدینے کی جلا ہو


جبریل کو کس طرح سے عرفان ہو تیرا

سمجھے وہ تجھے جو ترے رتبے سے سوا ہو


سرکار اسے آپ کا کہتی ہے یہ دنیا

محضر سے یہ زنجیرۂ نسبت نہ جدا ہو
 ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories