ٹھوکر میں ہے ہماری دنیا کی تاجداری
ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری
لوگوں ہمارے دم سے ایمان کے ہیں سائے
تاریخ ہند سے تم پوچھو تو وہ بتائے
اسلام کے چمن کی ، کی ہم نے آبیاری
ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری
اے سرور ولایت رکھنا بھرم ہمارا
غیروں کے در پہ آقا جانا نہیں گوارا
ہم ہیں مدار تیرے دربار کے بھکاری
ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری
ہے یہ یقین دل کو لطف مدار ہو گا
جب دم مدار کہتے تب بیڑا پار ہوگا
لگتا ہے جب یہ نعرہ ہوتا ہے وجد طاری
ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری
دل میں ہمارے یاروں ڈر ہے نہ کوئی غم ہے
ہم پر یہ سب ہمارے سرکار کا کرم ہے
غربت زدہ ہیں لیکن ہیں دشمنوں پہ بھاری
ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری
انگلی اٹھائی جس نے اب اپنے سلسلے پر
مصباح ہم رہیں گے اسکو سبق سکھا کر
آقا کی ہم کو نسبت ہے جان سے بھی پیاری
ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری