ہو میرے دل پہ بھی چشم عنایت یا رسول اللہ
عطا جامی سا ہو جذب محبت یا رسول اللہ
تمہاری پیروی اصل اطاعت یا رسول الله
تمہارا عشق بخشش کی ضمانت یا رسول اللہ
جہاں میں بولتا ہے ہر طرف اب ظلم سر چڑھ کر
عمر کے عدل کی پھر ہے ضرورت یا رسول اللہ
ہمیں تاریخ نے طائف کا قصہ جب سنایا ہے
سمجھ میں آگیا مفہوم رحمت یا رسول اللہ
تمہاری خوبیاں آئینۂ سبحاں کا پر تو ہیں
تمہاری ذات ہے شہکار قدرت یا رسول اللہ
ہوئے مدفون خضری میں ہیں صدیق و عمر دونوں
رفیق ایسے ہوں ہو ایسی رفاقت یا رسول اللہ
جہاں حیرت میں تھا بو جہل کی اس بند مٹھی میں
دی کنکریوں نے جب تیری شہادت یا رسول اللہ
یہ سب ہے آمنہ کے لال تیرے نور کا صدقہ
سجی ہے ماؤں کے قدموں میں جنت یا رسول اللہ
یہ لگتا ہے کہ جیسے سامنے ہو آپ کا چہرہ
میں جب کرتا ہوں قرآں کی تلاوت یا رسول اللہ
نظر بے چین ہے دل مضطرب ہے آنکھ پرنم ہے
کبھی ہو جائے خضری کی زیارت یا رسول اللہ