ہے جہاں بر سر پیکار مدینے والے
آپ ہی ہیں مرے غمخوار مدینے والے
فکر کونین سے آزاد نظر آتا ہے
آپ کے غم کا گرفتار مدینے والے
کاش ہو جائے میسر ترا دیدار جمال
تشنہ لب ہیں ترے میخوار مدینے والے
موتی برساتا ہی رہتا ہے تیرا ابر کرم
ترا دربار ہے دربار مدینے والے
اپنا مقصود نظر کیوں نہ اسے مل جائے
ہو جسے آپ کا دیدار مدینے والے
ہوں گے محروم نہ محشر میں بھی انشاء اللہ
تیری رحمت کے طلبگار مدینے والے
عرض کر پیش مسیحائے دو عالم محضر
ہم بھی ہیں آپ کے بیمار مدینے والے