ہے طلب جن کو ترے در کی طرف آئیں گے
ہیں جو پیاسے وہ سمندر کی طرف آئیں گے
قطب واغواث بھی تحصیل سعادت کے لئے
آج اس روضہ انور کی طرف آئیں گے
جالیوں کی تو کشش اپنی جگہ پر یوں بھی
ہم تو دیوانے ہیں پتھر کی طرف آئیں گے
ان کے پیارو سے عداوت ہے تو روز محشر
لوگ کس منہ سے پیمبر کی طرف آئیں گے
میں دہائی تری دے دوں گا مدار عالم
حادثہ اب جو مرے گھر کی طرف آئیں گے
نام لے گا ترا محشر میں بھی انشاء اللہ
جب فرشتے ترے محضر کی طرف آئیں گے