madaarimedia

یہ کیسا منظر ہے یہ کیسا منظر ہے

 سبط نبی سے چھوٹ رہا ہے نانا کا دربار

یہ کیسا منظر ہے یہ کیسا منظر ہے


سونی ہیں طیبہ کی فضائیں سناٹا ہے چھایا

ہر دل پہ چھائی ہے اداسی ہر چہرا مر جھایا

لگتا ہے جیسے روٹھ گئے ہوں خضرا سے انوار


یہ کیسا منظر ہے یہ کیسا منظر ہے


فوج عدو نے بند کیا ہے جن پر دانہ پانی

ان کے ہی صدقے ملتی ہیں سبکو نعمات ربانی

تسنیم و کوثر زم زم کے ہیں یہی ورثہ دار


یہ کیسا منظر ہے یہ کیسا منظر ہے


جسکے گلے کو چوما تھا اکثر محبوب داور نے

جس پہ لٹائے ممتا کے گل زہرا و حیدر نے

ہر جانب سے ہوتے ہیں اس پر تیغ و تبر کے وار


یہ کیسا منظر ہے یہ کیسا منظر ہے


پیاسی بھتیجی کا چہرا جب آنکھوں میں لہرایا

چلو بھرا دریا سے لیکن منھ سے نہیں لگایا

دکھلائی عباس نے کیسی تصویر ایثار


یہ کیسا منظر ہے یہ کیسا منظر ہے


ہر جانب ہے گھور اندھیرا اور سونا جنگل ہے

درد جدائی کی شدت سے وہ بیکل بیکل ہے

ڈھونڈھ رہی ہے بالی سکینہ اپنے چچا کا پیار


یہ کیسا منظر ہے یہ کیسا منظر ہے


شیر خدا کے شیر کے غم میں ڈوب گئی ہے ترائی

کٹ گئے ہیں عباس کے باز و جان لبوں پر آئی

بولے یہ شہ اک بار تو مجھ کو بھائی تو کہہ کے پکار


یہ کیسا منظر ہے یہ کیسا منظر ہے


اہلِ حرم کا حال نہ پوچھو کس درجہ ہیں مضطر

کانوں سے در چھین لیئے ہیں اور سروں سے چادر

بیڑیاں پہنے ہے پاؤں میں کیسے چلے بیمار


یہ کیسا منظر یہ ہے یہ کیسا منظر ہے


جب بھی کبھی ” مصباح ” نے کربل کا قصہ ہے سنایا

غم سے ہر اک آنکھ ہے بھیگی اور ہر دل بھر آیا

آل نبی کے عشق میں بولے سارے تعزیہ دار


یہ کیسا منظر ہے یہ کیسا منظر ہے
 ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories