منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
اے حلب والے تیری عجب ذات ہے تیری کیا بات ہے تیری کیا بات ہے
تجھکو حاصل بلندئ درجات ہے تیری کیا بات تیری کیا بات ہے
یہ بھی اک گردش اتفاقات ہے تیری کیا بات تیری کیا بات ہے
نام لب پر ترا وقت سکرات ہے تیری کیا بات تیری کیا بات ہے
کیسے ملتا ہے عشق خدا و نبی کیسے ہو جاتی ہے جاوداں زندگی
تو جوابات جملہ سوالات ہے تیری کیا بات تیری کیا بات ہے
Madaarimedia.com
مرحبا اے مکن پور صد مرحبا کس کو حاصل یہ رتبہ ہے تیرے سوا
تجھ پہ آباد گلزار سادات ہے تیری کیا بات تیری کیا بات ہے
ذکر کشمیر سے تا بہ لنکا ترا آندھرا تا ہمالہ ہے چرچا ترا
تیرا بنگال ہے تیرا گجرات ہے تیری کیا بات تیری کیا بات ہے
کوندتی ذرے ذرے میں ہیں بجلیاں نور کا ہے کلس نور کی جالیاں
تیرے روضے پہ جلوؤں کی برسات ہے تیری کیا بات تیری کیا بات ہے
تجھکو حاصل بلندئ درجات ہے تیری کیا بات تیری کیا بات ہے
یہ بھی اک گردش اتفاقات ہے تیری کیا بات تیری کیا بات ہے
نام لب پر ترا وقت سکرات ہے تیری کیا بات تیری کیا بات ہے
کیسے ملتا ہے عشق خدا و نبی کیسے ہو جاتی ہے جاوداں زندگی
تو جوابات جملہ سوالات ہے تیری کیا بات تیری کیا بات ہے
Madaarimedia.com
مرحبا اے مکن پور صد مرحبا کس کو حاصل یہ رتبہ ہے تیرے سوا
تجھ پہ آباد گلزار سادات ہے تیری کیا بات تیری کیا بات ہے
ذکر کشمیر سے تا بہ لنکا ترا آندھرا تا ہمالہ ہے چرچا ترا
تیرا بنگال ہے تیرا گجرات ہے تیری کیا بات تیری کیا بات ہے
کوندتی ذرے ذرے میں ہیں بجلیاں نور کا ہے کلس نور کی جالیاں
تیرے روضے پہ جلوؤں کی برسات ہے تیری کیا بات تیری کیا بات ہے