منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
نور ہی نور ہے آپ کا آستاں
اے مدار جہاں اے مدار جہاں
آپ ہیں مرجع شاه شاهنشان
آپ سے رشک فردوس ہندوستان
آپ کے معترف ہیں زمین و زماں
اے مدار جہاں اے مدار جہاں
آپ آئے یہاں تھے بحکم نبی
بہر امداد تھی روح مولا علی
روکتیں کیا سمندر کی گہرائیاں
اے مدار جہاں اے مدار جہاں
Madaarimedia.com
عالم ہجر میں دل کو بے ساختہ
یاد آتا ہے جس دم در مصطفى
چوم لیتا ہوں روضہ کی میں جالیاں
الے مدار جہاں اے مدار جہاں
دل سے زعم خودی کو فنا کر گئیں
آن کی آن میں سوختہ کر گئیں
جب گریں آپ کے قہر کی بجلیاں
اے مدار جہاں اے مدار جہاں
روز محشر ادیب اسلئے تھا بچا
اس کا افسانۂ غم پڑھا جب گیا
آپ کا نام تھا درمیاں درمیاں
اے مدار جہاں اے مدار جہاں
اے مدار جہاں اے مدار جہاں
آپ ہیں مرجع شاه شاهنشان
آپ سے رشک فردوس ہندوستان
آپ کے معترف ہیں زمین و زماں
اے مدار جہاں اے مدار جہاں
آپ آئے یہاں تھے بحکم نبی
بہر امداد تھی روح مولا علی
روکتیں کیا سمندر کی گہرائیاں
اے مدار جہاں اے مدار جہاں
Madaarimedia.com
عالم ہجر میں دل کو بے ساختہ
یاد آتا ہے جس دم در مصطفى
چوم لیتا ہوں روضہ کی میں جالیاں
الے مدار جہاں اے مدار جہاں
دل سے زعم خودی کو فنا کر گئیں
آن کی آن میں سوختہ کر گئیں
جب گریں آپ کے قہر کی بجلیاں
اے مدار جہاں اے مدار جہاں
روز محشر ادیب اسلئے تھا بچا
اس کا افسانۂ غم پڑھا جب گیا
آپ کا نام تھا درمیاں درمیاں
اے مدار جہاں اے مدار جہاں