ایک بھائی اور دو بہنوں کے مابین چار لاکھ ساٹھ ہزار کی تقسیم

ایک بھائی اور دو بہنوں کے مابین چار لاکھ ساٹھ ہزار کی تقسیم

ایک بھائی اور دو بہنوں کے مابین چار لاکھ ساٹھ ہزار کی تقسیم
کیا فرماتے علمائے دین و شرع متین اس مسلہ میں کی کیا صحرائی زمین میں بہنوں کا حصہ ہوتا ہے!پانچ بھائی اور تین بہنوں کا حصہ کس طرح نکالا جائے گا؟ایک بھائی پر تینوں بہنوں کا کتنا حصہ نکلے گا۔مثال کے طور پر ایک زمین چار روپے لاکھ شاٹھ ہزار کی فروخت ہویئ تو اس میں ایک بھائی پر تینوں بہنوں کا کتنا آتا ہے۔براہ کرم قرآن کریم و سنت رسول حبیب علیہ السلام کی روشنی میں جواب عنایت فرمانے کی زحمت فرمائیں۔

سائل:انوار صمدانی
نیشنل بکڈپو
بازار گذری امروہہ یو۔پی

الجواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاته
جس طرح میراث میں مردوں کے حقوق ہیں،اسی طرح عورتوں کے بھی حقوق مقرر ہیں،چنانچہ ارشاد ربانی ہے
و للنساء نصيب مما ترك الوالدٰن و الأقربون مما قل منه أو كثر نصيبا مفروضا
ترجمہ:اور عورتوں کے لیے حصہ ہے،اس میں سے جو چھوڑ گئے ماں باپ اور قرابت والے ،ترکہ تھوڑا ہو یا بہت،یہ حصہ مقرر ہے۔
[سورۃ النساء: 7]

اگر میت کے وارثین پانچ بھائی اور تین بہنیں ہیں،تو ان کے درمیان تیرا حصے ہوں گے،جن میں سے دس حصے پانچ بھائیوں کو؛اس طرح کہ ہر لڑکے کو دو حصے ملیں گے، اور تین حصے تینوں بہنوں کو ملیں گے یعنی ہر بہن ایک حصے کی حق دار ہوگی،تو اب رقم کا حساب درج ذیل ہے

بہن بہن بہن بھائی بھائی بھائی بھائی بھائی
35384.615 35384.615 35384.615 70769.230 70769.230 70769.230 70769.230 70769.230
106153.845 353846.15
اور اگر میت کے وارثین ایک بھائی اور تین بہنیں ہیں،تو ان کے درمیان ترکہ کے پانچ حصے ہوں گے،جس میں سے دو حصے بھائی کو اور تین حصے تینوں بہنوں کو ملیں گے،رقم کا حساب درج ذیل ہے

بہن بہن بہن بھائی
92000 92000 92000 184000
276000
پس مذکورہ صورتوں میں بھائی کو بہن کے بالمقابل دو حصے ملیں گے

،چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے
للذكر مثل حظ الأنثيين
ترجمہ:پس مرد کا حق دو عورتوں کے حصے کے برابر ہے[سورة النساء:11]۔واللہ تعالیٰ اعلم۔

كتبه
محمد اکبر خان مداری عفی عنہ
سابق مدرس مدرسہ مدار العلوم گوبندہ پور بریلی و نزیل حال حجاز
الجواب صحیح:
محمد آصف خان قمر مداری غفر لہ
مدرس مدرسہ مدار العلوم گوبندہ پور بریلی
نوٹ:اس مسئلے میں مذکور صحیح نقشے درج ذیل پی ڈی ایف فائل میں موجود ہیں

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *