فرماتا خود خدا ہے لقد جاءکم رسول
خلقت کی ابتداء ہے لقد جاءکم رسول
بیکس کا آسرا ہے لقد جاءکم رسول
رب نے یہی کہا ہے لقد جاءکم رسول
طائف کی سر زمین پہ ہوکے لہو لہان
کرتا مگر دعا ہے لقد جاءکم رسول
فرماتا ہے قرآن میں یہ رب ذوالجلال
ہر دافعء بلا ہے لقد جاءکم رسول
سیدھا چلانے راستہ آئے جہان کو
قرآن میں لکھا ہے لقد جاءکم رسول
جیسی ہے جو نظر اسے ویسا ہی آئےگا
اک ایسا آئینہ ہے لقد جاءکم رسول
کیوں کربھلا ستایئنگے دنیا کے حادثات
سینے پہ لکھ لیا ہے لقد جاءکم رسول
شاہ و گدا پہ چھا گئی میلاد کی خوشی
ہر لب پہ یہ ندا ہے لقد جاءکم رسول
جب آگئے حلیمہ کے گھر پیارے مصطفیٰ
تب جگمگا اٹھا ہے لقد جاءکم رسول
مکے کی سر زمین سے بصرہ چمک اٹھا
یہ قول آمنہ ہے لقد جاءکم رسول
صدیوں سے جسکے نور کا چرچہ تھا عرش پہ
وہ بن کے آ گیا ہے لقد جاءکم رسول
ہر ایک لمحہ ان پہ شرافت درود پڑھ
جنت کا راستہ ہے لقد جاءکم رسول
از نتیجہء فکر
مولانا شرافت علی شاہ
مداری بریلی شریف



