آئیے مل کے پڑھیں ان پر درود

 آئیے مل کے پڑھیں ان پر درود

غیب بھی جس کے لئے عین شہود


مرکز کفر میں آقا کا ورود

جیسے ظلمت میں تجلی کا نمود


ان کی تخلیق سے ہستی کا وجود

عبدیت ان کی ہے ناز معبود

@madaarimedia

جلوۂ نور مجسم کے طفیل

ظلمت شرک ہوئی ہے نابود


حشر ٹھہرایا گیا ان پہ کہ تھی

اپنے محبوب کی عظمت مقصود


ان کے انعام کی برسات بھی ہے

رحمت حق کی طرح لا محدود


ہم نہ پہنچے در آقا ہے کہ تھے

دنیوی سارے سہارے مفقود


روح تو پہنچے گی انشاء الله

توڑ کے جسم کے اک روز قیود


سر قوسین سمجھنے کو ادیب “

ہو گئیں ذہن کی راہیں مسدود

—————–

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *