نظام حشر زیر اختیار مصطفیٰ ہوگا
یہ ہو گا حکم اے محبوب جو مانگو عطا ہو گا
شب معراج جو پیش نگاہ مصطفیٰ ہوگا
جہنم کا وہ خطہ رشک جنت بن گیا ہوگا
جب ان کا مقتدی دونوں جہاں کا مقتدا ہوگا
تصور کیجئے صدیق کا کیا مرتبہ ہوگا
کسی نے اس ادا سے درس کا ہے کو دیا ہو گا
سواری پر غلام اور آپ پیدل چل رہا ہوگا
@madaarimedia
گواہی حشر میں مظلومیت کی دے رہا ہوگا
وہی قرآن جس پر خون عثمانی بہا ہوگا
کوئی آئے گا جس دم تشنگئ معرفت لیکر
تو شہر علم کے لب پر علّی بابھا ہوگا
وہ عالم ہائے وہ عالم جہنم جانے والے کا
شفیع حشر کا مڑمٹر کے رستہ دیکھتا ہوگا
تمنا سب کی تھی لیکن یہ منشائے مشیت تھا
ابو ایوب انصاری کا گھر رحمت کدہ ہوگا
ستاروں کی زمیں پر جانے والو ! سر کے بل جانا
ستاروں کی جبیں پر مصطفیٰ کا نقش پا ہو گا
نگاه حضرت جبریل نے دیکھا تھا جو تارہ
خبر کیا تھی مشکّل ہو کے محبوب خدا ہو گا
ادیب ” احساس یہ لیتا ہے دل میں چٹکیاں پیہم
مری فرد عمل سر کار دیکھیں گے تو کیا ہو گا