وہی ہستی جو آفت ہے بلا ہے

 وہی ہستی جو آفت ہے بلا ہے

بسر طیب میں ہو تو بے بہا ہے


مگن ہیں دامن احمد میں آنسو

مبارک کتنی پاداش خطا ہے


تڑپ اٹھی تمنائے حضوری

کوئی دیوانہ جب طیب چلا ہے

@madaarimedia

گنہگاروں کو جو اپنا بتائے

جہاں میں کون احمد کے سوا ہے


بلال اور سرویئ ہر دو عالم

محمد کی غلامی کا صلہ ہے


یہ کس نے دی محمد کی دہائی

کہ محشر میں بھی اک محشر بپا ہے


در احمد پ چل آنکھوں سے اے دل

وہ سجده گاه ارباب وفا ہے


” ادیب ” اس ” اس دل پہ صدقے دونوں عالم

جسے ارمان ارض مصطفی ہے
————-

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *