جو دکھے دل کا ہے مدعا آگئے
غمزدوں لو حبیب خدا آگئے
جسکی شوکت پہ ہے ناز جبرئیل کو
وہ فرشتوں کا بھی مقتدی آگئے
چاند سورج ستارے یہ کہنے لگے
رونق بزم غار حرا آگئے
پارسائی پہ جسکی ہے نازں فلک
آج کی صبح وہ پارسا آگئے
اب نہ کوئی پریشان ہوگا کبھی
دافع ظلم و رنج و بلا آگئے
غمزدہ خوش ہوئے اور یہ کہنے لگے
مصطفی آگئے مصطفیٰ آگئے
جب ڈرا قبر کی تیرگی سے ہے شاد
صاحب نور لیکر ضیاء آگئے
غمزدوں لو حبیب خدا آگئے
جسکی شوکت پہ ہے ناز جبرئیل کو
وہ فرشتوں کا بھی مقتدی آگئے
چاند سورج ستارے یہ کہنے لگے
رونق بزم غار حرا آگئے
پارسائی پہ جسکی ہے نازں فلک
آج کی صبح وہ پارسا آگئے
اب نہ کوئی پریشان ہوگا کبھی
دافع ظلم و رنج و بلا آگئے
غمزدہ خوش ہوئے اور یہ کہنے لگے
مصطفی آگئے مصطفیٰ آگئے
جب ڈرا قبر کی تیرگی سے ہے شاد
صاحب نور لیکر ضیاء آگئے
اسکو آگے بھی شئیر کریں