دولت کی ہے طلب نہ خزینہ پسند ہے
مجھ کو تو صرف شہر مدینہ پسند ہے
پھر کیوں نہ اُسکا گلشن فردوس میں ہو گھر
جس کو میرے نبی کا پسینہ پسند ہے
ہو گی لحد میں اُس کو زیارت رسول کی
جس کو بھی اُن کی یاد میں جینا پسند ہے
ہو جائے گا جو ساحل بحر نجات تک
حر کو وہ پنجتن کا سفینہ پسند ہے
جس میں بسی ہو آل محمد کی الفتیں
وہ دل پسند ہے وہی سینا پسند ہے
پیالے میں دل کے بھر لے وہ عشق رسول پاک
کوثر کا جام جس کو بھی پینا پسند ہے
ائے شاد اہل بیت کا دامن وہ تھام لے
عرش بریں کا جس کو بھی زینا پسند ہے
مجھ کو تو صرف شہر مدینہ پسند ہے
پھر کیوں نہ اُسکا گلشن فردوس میں ہو گھر
جس کو میرے نبی کا پسینہ پسند ہے
ہو گی لحد میں اُس کو زیارت رسول کی
جس کو بھی اُن کی یاد میں جینا پسند ہے
ہو جائے گا جو ساحل بحر نجات تک
حر کو وہ پنجتن کا سفینہ پسند ہے
جس میں بسی ہو آل محمد کی الفتیں
وہ دل پسند ہے وہی سینا پسند ہے
پیالے میں دل کے بھر لے وہ عشق رسول پاک
کوثر کا جام جس کو بھی پینا پسند ہے
ائے شاد اہل بیت کا دامن وہ تھام لے
عرش بریں کا جس کو بھی زینا پسند ہے
اسکو آگے بھی شئیر کریں