سلام
الصلوۃ والسلام سرور دنیا و دیں
الصلوۃ والسلام تاجدار مرسلیں
الصلوۃ والسلام اے مرکز حسن یقیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
آپ ہیں خیر مکمل آپ فخر انبیاء
آپ ہی آقائے کل ہیں اے حبیب کبریا
عالم خلقت میں کوئی آپ کا ثانی نہیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
بھیجتا خالق ہے خود شاہکار پر اپنے سلام
ہم نہ پھر کیسے پڑھیں سرکار پر اپنے سلام
عرض کرتے ہیں در اقدس پہ جبرائیل امیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
درد مندوں غم نصیبوں کا سہارا آپ ہیں
ڈوبتے دل کا تلاطم میں کنارہ آپ ہیں
آپ ہی ہیں دل شکستہ خستہ حالوں کے معیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
جان کر بے اسرا دغم کی فضاؤں میں ہمیں
ہر طرف سے گھیر رکھا ہے بلاؤں نے ہمیں
آپ کی رحمت سے نا امید پھر بھی ہم نہیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
ہجر کی بیچارگی کے غم سے گھبراتا ہے دل
جب مدینہ یاد آتا ہے تڑپ جاتا ہے دل
اک نظر ہم بے کسوں پہ یا شفیع المذنبیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
کیا کروں گھیرے مجھے مجبورئ تقدیر ہے
بے کسی کی پاؤں میں الجھی ہوئی زنجیر ہے
عرض کرتا ہوں تمہی سے اے مدینے کے مکیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
میرے مولا آخری میری تمنا ہے یہی
یاد سے بس آپ کے غافل نہ ہو پاؤں کہیں
مطمئن فرمائیے بے چین ہے قلب حزیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
ہے ولی زار مولا آپ کے در کا گدا
نعمت انوار عرفاں کیجیے اس کو عطا
شمع بزم رسالت مصدر نور مبیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
الصلوۃ والسلام تاجدار مرسلیں
الصلوۃ والسلام اے مرکز حسن یقیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
آپ ہیں خیر مکمل آپ فخر انبیاء
آپ ہی آقائے کل ہیں اے حبیب کبریا
عالم خلقت میں کوئی آپ کا ثانی نہیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
بھیجتا خالق ہے خود شاہکار پر اپنے سلام
ہم نہ پھر کیسے پڑھیں سرکار پر اپنے سلام
عرض کرتے ہیں در اقدس پہ جبرائیل امیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
درد مندوں غم نصیبوں کا سہارا آپ ہیں
ڈوبتے دل کا تلاطم میں کنارہ آپ ہیں
آپ ہی ہیں دل شکستہ خستہ حالوں کے معیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
جان کر بے اسرا دغم کی فضاؤں میں ہمیں
ہر طرف سے گھیر رکھا ہے بلاؤں نے ہمیں
آپ کی رحمت سے نا امید پھر بھی ہم نہیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
ہجر کی بیچارگی کے غم سے گھبراتا ہے دل
جب مدینہ یاد آتا ہے تڑپ جاتا ہے دل
اک نظر ہم بے کسوں پہ یا شفیع المذنبیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
کیا کروں گھیرے مجھے مجبورئ تقدیر ہے
بے کسی کی پاؤں میں الجھی ہوئی زنجیر ہے
عرض کرتا ہوں تمہی سے اے مدینے کے مکیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
میرے مولا آخری میری تمنا ہے یہی
یاد سے بس آپ کے غافل نہ ہو پاؤں کہیں
مطمئن فرمائیے بے چین ہے قلب حزیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں
ہے ولی زار مولا آپ کے در کا گدا
نعمت انوار عرفاں کیجیے اس کو عطا
شمع بزم رسالت مصدر نور مبیں
الصلوۃ والسلام اے رحمت اللعالمیں