رب کی قسم اے میرے آقا یہ سچ ہے
کوئی نہیں ہے آپ کے جیسا یہ سچ ہے
مزمل مدثر یاسین و طہ
قرآں کیا ہے ان کا قصیدہ یہ سچ ہے
سارے فرشتے اور نبی باراتی ہیں
اور تم ہو معراج کا دولہا یہ سچ ہے
ذکر چھیڑا جب آل نبی کی پاکی کا
کہنے لگا ہر ایک فرشتہ یہ سچ ہے
جب دیکھا فاروقی تیور کاغذ پر
پانی پانی ہو گیا دریا یہ سچ ہے
کنکریاں بو جہل کی ظالم مٹھی میں
پڑھنے لگی تھی آپ کا کلمہ یہ سچ ہے
محشر میں آقا کے علاوہ اے شہرت
کوئی نہیں غم خوار کسی کا یہ سچ ہے