ہر زمانہ میرے حضور کا ہے
کیا ٹھکانہ میرے حضور کا ہے
فاطمہ و علی حسین و حسن
یہ گھرانہ میرے حضور کا ہے
رزق دیتا خدا ہے ان کے طفیل
دانہ دانہ میرے حضور کا ہے
باب رحمت زمانے بھر کے لیے
آستانہ میرے حضور کا ہے
خوف کیا حشر میں کہ سایہ فگن
شامیانہ میرے حضور کا ہے
صرف ان کو بشر سمجھ لینا
دل دکھانا میرے حضور کا ہے
کافی تسکین دل کو اے شہرت
یاد آنا میرے حضور کا ہے