ہر موڑ پہ آقا کے کام آئیں گے عباس
بھائی کسے کہتے ہیں یہ بتلائیں گے عباس
کیا گزرے گی سوچو تو معصوم کلیجے پر
جس وقت سکینہ کو یاد آئیں گے عباس
اللہ کے شیروں کو کیا خوف و خطر لو گو
دشمن یہ سمجھتے تھے ڈر جائیں گے عباس
انگلی جو اُٹھی کوئی اسلام کی عظمت پر
پرچم لئے ہاتھوں میں آجائیں گے عباس
دیگا یہ جہاں جن کی تمثیل قیامت تک
ایثار کے وہ جوہر دکھلائیں گے عباس
مل جائیگی کھوئی ہوئی اسلام کو طاقت
جس وقت ترے بازو کٹ جائیں گے عباس
” مصباح ” لگائیں گے ہونٹوں سے نہ پانی کو
مشکیزہ تو دریا سے بھر لائیں گے عباس