تمہیں ہو صرف آرز ومری علی علی علی علی علی
نثار تم پر میری زندگی علی علی علی علی علی
زمین ہو کہ آسمان ہو وہ صحرا ہو کہ گلستان ہو
ہر ایک سمت ہے صدا یہی علی علی علی علی علی
یہ میرے دل کو اعتبار ہے جسے تمہارے گھر سے پیار ہے
قسم خدا کی ہے وہ جنتی علی علی علی علی علی
اے باب شہر علم مصطفیٰ شہید کر بلا کا واسطہ
فراستوں کی دیجے روشنی علی علی علی علی علی
جو پوچھا یہ نکھار کس سے ہے چمن میں یہ بہار کس سے ہے
چٹک کے بول اٹھی کلی کلی علی علی علی علی علی
بلند ہے مقام آپ کا لیا کبھی جو نام آپکا
تو ایک پل میں ہر بلاٹلی علی علی علی علی علی
جو ساتھ چھوٹے اس جہان کا جو ٹوٹے رشتہ جسم و جان کا
مری زبان پر ہو بس یہی علی علی علی علی علی