فروغ عرش کی تنویر ہے عباس کا پرچم
لوائے حمد کی تصویر ہے عباس کا پرچم
فضائے کفر میں لہرا کے ایماں کا محافظ ہے
نبی کے دین کی توقیر ہے عباس کا پرچم
صدا یہ آرہی ہے فاطمہ زہرا کی تربت سے
ہمارے خواب کی تعبیر ہے عباس کا پرچم
نشاں باطل کے اس کے سامنے کیسے نہ جھک جائیں
علی کے خون کی تاثیر ہے عباس کا پرچم
ابھی بچے ہیں یہ عون و محمد کیا سمجھ پائیں
مراد زینب دلگیر ہے عباس کا پرچم
سدا جکڑے رہیں گی اس کی یادوں کی اسے کڑیاں
سکینہ کے لیے زنجیر ہے اس کا پرچم
اسی کے دم سے قائم ہے صدا اللہ اکبر کی
بنائے نعرۂ تکبیر ہے عباس کا پرچم
غلاف کعبہ اسکی رفعتوں پر ناز کرتا ہے
کہ اوڑھے چادر تطہیر ہے عباس کا پرچم
نہ کیوں مصباح اس کو آسماں جھک کر سلامی دے
متاع جذبہ شبیر ہے عباس کا پرچم