madaarimedia

ہر ایک دل میں بسا ان کا پیار ہے کہ نہیں

 ہر ایک دل میں بسا ان کا پیار ہے کہ نہیں

زمانہ عاشق زندہ مدار ہے کہ نہیں


جو بھر دے بی بی نصیبہ کا دامن امید

تمہیں بتاؤ وہ با اختیار ہے کہ نہیں


نبوت اور ولایت کے درمیاں جو ہو

تمام ولیوں کا وہ تاجدار ہے کہ نہیں


کھلائے ہند میں ایمان کے چمن جس نے

وہ باغ دین کی تازہ بہار ہے کہ نہیں


تھا جس نے رکھ لیا ساری حیات کا روزہ

مرا مدار وہی روزہ دار ہے کہ نہیں


نہ پوچھو کیسے ہوا پار ہے سفینہ مرا

یہ دیکھو لب پہ مرے دم مدار ہے کہ نہیں


جو برپا ہوگی قیامت تو جان جاؤ گے

مرے مدار پہ دار و مدار ہے کہ نہیں


ہر ایک گام پہ ہے سرخرو ہوا مصباح

بتاؤ اس پہ نگاہ مدار ہے کہ نہیں
 
ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories