madaarimedia

ہے مستفیض زمانہ مدار والوں سے

 ہے مستفیض زمانہ مدار والوں سے

ہے جاری فیض کا دریا مدار والوں سے


ہے کون ہند میں ایسا ملا نہ ہو جسکو

رسول پاک کا صدقہ مدار والوں سے


صدا یہ روضۂ قطب جہاں سے آتی ہے

بہت قریب ہے خضری مدار والوں سے


طلب ہو زندگئی جاوداں کی جس کو بھی

وہ رکھے رابطہ زندہ مدار والوں سے


ہر اک مقام پر ملتے ہیں عاشقان مدار

بھری پڑی ہے یہ دنیا مدار والوں سے


جو چاہتے ہو کہ تم سے رہے خدا راضی

تو بھول کر نہ الجھنا مدار والوں سے


نہ جانے انکے عقیدوں کا حشر کیا ہوگا

جو پوچھتے ہیں عقیدہ مدار والوں سے


نصیب جسکو وفا کا شعور ہوتا ہے

وہ جوڑ لیتا ہے رشتہ مدار والوں سے


نبی کے خون سے مصباح جس کو الفت ہے

وہ رہ نہیں سکتا مدار والوں سے
 
ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories