madaarimedia

گنبد یہ ترا گنبد خضری سا لگے ہے

 گنبد یہ ترا گنبد خضری سا لگے ہے

ہم کو تو مکپور مدینہ سا لگے ہے


اخلاق کی خوشبو سے معطر ہیں فضا میں

بیگانہ بھی آکر یہاں اپنا سا لگے ہے


وہ صوم دوام اور وہ اک جامۂ نوری

ہر ایک عمل تیرا عجوبہ سا لگے ہے


دیکھو تو ذرا شیخ محمد کی نظر سے

پیکر مرے سرکار کا کعبہ سا لگے ہے


دکھیوں کو شفا بانٹتا پھرتا ہے جہاں میں

بیمار ترا ایک مسیحا سا لگے ہے


وہ دریا جسے کہتا ہے ایسن یہ زمانہ

سرکار کے فیضان کا چشمہ سا لگے ہے


اسلاف کے کردار کو سب بھول گئے ہیں

دیکھو جسے وہ طالب دنیا سا لگے ہے


مصباح ہیں پھیلے ہوئے اس درجہ اجالے

ہر شام یہاں نوری سویرا سا لگے ہے
 
ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories