ہند میں جینا ہے دشوار مدار اعظم
اب کرم کیجئے سرکار مدار اعظم
ان ابابیلوں سے کہدو کہ مرے کام آئیں
ابرہہ کرتا ہے یلغار مدار اعظم
واقعی آپ کے روضے کا سنہرا یہی کلس
نور عرفاں کا ہے مینار مدار اعظم
بس یہی سوچ کے خوش رہتے ہیں ہم سارے غریب
ہے غریبوں سے تمہیں پیار مدار اعظم
آپ کے نام و نسب سے ہے مرا نام و نسب
ہو نہ رسوا مرا کردار مدار اعظم
یہ تمنا ہے کہ محشر میں بھی مل جائے ہمیں
آپ کا سایہ دیوار مدار اعظم
آپ کا روزہ بھی کیا روزہ ہے اللہ اللہ
جس میں سحری ہے نہ افطار مدار اعظم
کیوں نہ بک جائیں شہنشاہ زمانے بھر کے
جب ہو تم جیسا خریدار مدار اعظم
میرے ہاتھوں سے شفا پاتے ہیں یوں سارے مریض
آپ کے غم کا ہوں بیمار مدار اعظم
وہ محمد کا وفادار نہیں ہو سکتا
جو بھی ہے آپ کا غدار مدار اعظم
اک سوا آپکے مصباح کا اس دنیا میں
کون ہے مونس و غمخوار مدار اعظم