madaarimedia

وہ کیسے سمجھیں جو محروم رتبہ دانی ہے

 وہ کیسے سمجھیں جو محروم رتبہ دانی ہے

در مدار ولایت کی راجدھانی ہے


ہے ان کی ذات پہ دار و مدار عالم کا

انہیں کے ہاتھ میں دنیا کی پاسبانی ہے


وہ تیرا طرز ہدایت تھا اے مدار جہاں

جہان کفر ہوا جس سے پانی پانی ہے


مرے مدار نے بخشا ہے ہند کو ایماں

نہ مانے جو اسے یہ اس کی بے ایمانی ہے


ملا ہے جب سے ترا در ہماری ہستی کا

ہر ایک لمحہ حسیں ہر گھڑی سہانی ہے


سلام کرتی ہے سورج کی ہر کرن جسکو

رخ مدار جہاں میں وہ ضو فشانی ہے


مہک رہا ہے فضاؤں میں آج بھی آقا

ہر ایک لفظ ترا جیسے رات رانی ہے


جو آپ سن لیں تو مصباح کو ملے تسکین

حضور اسکی بڑی دکھ بھری کہانی ہے
 
ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories