madaarimedia

قطب دو عالم دے دو سہارا

 طوفاں میں ہے بیڑا ہمارا

قطب دو عالم دے دو سہارا


تیز بہت ہیں غم کے دھارے

کیسے لگے گی کشتی کنارے

کوئی نہیں ہے کھیو نہارا


قطب دو عالم دید و سہارا


روٹھا ہوا ہے ہم سے مقدر

چین نہیں ملتا ہے پل بھر

کر دو کرم کا ایک اشارہ


قطب دو عالم دے دو سہارا


چھوڑ کے اس دربار کو آقا

بن جاؤں در در کا منگتا

میری خودی کو کب ہے گوارہ


قطب دو عالم دے دو سہارا


اس میں نہاں ہے طور کا جلوہ

نورانی روضہ یہ تمہارا

نور ہدایت کا ہے منارا


قطب دو عالم دے دو سہارا


فوج یزیدی کا حملہ ہے

ہر سو بپا اک کرب و بلا ہے

دشمن ہے سنسار ہمارا


قطب دو عالم دے دو سہارا


ہٹ دھرمی ہے جو بھی نہ مانے

بتلاتے ہیں شجرے پرانے

سب کو ملا ہے فیض تمہارا


قطب دو عالم دے دو سہارا
 
ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories