کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل
میں کہ اگر کسی فرد کی فجر کی سنتیں چھوٹ جائیں تو وہ متروکہ سنتوں کو کس وقت پڑھے ۔
حدیث و سنت کی روشنی میں واضح فرمائیں ۔
بینوا توجروا
المستفتی
مصلیان محمدی مسجد
محلہ محمد پور بہیڑی ضلع بریلی اترپردیش الہند
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
حدیث میں فجر کی سنتوں کی فضیلت
حدیث شریف میں فجر کی سنتوں کی از حد فضیلت و تاکید وارد ہوئی ہے پیارے آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام کا فرمان عالی شان ہے کہ فجر کی دو رکعت سنتیں ادا کرنا دنیا ؤ مافیہا سے بہتر ہے ۔
عن عائشۃ قالت قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم رکعتا الفجر خیر من الدنیا وما فیھا:(جامع الترمذی ج اول ص56 ط کتب خانہ رشیدیہ دہلی)
فجر کی متروکہ سنتیں طلوعِ آفتاب کے بعد پڑھے
سنتوں کی مستقل طور پر قضا نہیں ہے ، البتہ فجر کی سنتوں کی فضیلت و تاکید کی وجہ سے یہ حکم ہے کہ اگر کوئی شخص فجر کی نماز کے لیے مسجد آئے اور جماعت شروع ہو گئی ہو تو اگر اسے امید ہو کہ وہ سنتیں پڑھ کر امام کے ساتھ قعدہ اخیرہ میں شامل ہوجائے گا ، تو اسے چاہیے کہ (کسی ستون کے پیچھے، یا برآمدے یا صحن میں یا جماعت کی صفوں سے ہٹ کر) فجر کی سنتیں ادا کرے اور پھر امام کے ساتھ قعدہ میں شامل ہوجائے ، اور اگر سنتیں پڑھنے کی صورت میں نماز مکمل طور پر نکلنے کا اندیشہ ہو تو سنتیں چھوڑ دے اور فرض نماز میں شامل ہوجائے ، اور سنتیں رہ جانے کی صورت میں سورج طلوع ہونے سے پہلے پہلے ان کو پڑھنا جائز نہیں ہے ، البتہ سورج طلوع ہوجانے کے بیس منٹ بعد صرف فجر کی سنت قضا کی جاسکتی ہے اور یہ حکم اسی دن کے زوال تک کے لیے ہے ، اس دن کے زوال کے بعد فجر کی سنتوں کی قضا درست نہیں ۔
وذهب الأحناف: إلى عدم الجواز لعموم النهي عن الصلاة في هذا الوقت،
:- وفی جامع الترمذی “عن ابی ھریرۃ قال قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم من لم يصل ركعتي الفجر فليصلهما بعدما تطلع الشمس”
وقد روی عن ابن عمر انہ فعلہ والعمل علٰی ھٰذا عند بعض اہل علم و بہ یقول سفیان الثوری والشافعی و احمد و اسحاق وابن مبارک :(جامع الترمذی جلد اول صفحہ 57 مطبوعہ کتب خانہ رشیدیہ دہلی)
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد عمران کاظم مصباحی المداری
الجامعۃ العربیہ سید العلوم بدیعیہ مداریہ محلہ اسلام نگر بہیڑی ضلع بریلی اترپردیش الہند
25 شوال المکرم 1440 ھجری مطابق 29 جون 2019 عیسوی بروز ہفتہ ۔
الجواب صحیح والمجیب نجیح
فقط سید نثار حسین جعفری المداری نادر مصباحی مکن پور شریف کان پور نگر یو پی الہند
خادم الافتاء : الجامعۃ العربیہ سید العلوم بدیعیہ مداریہ محلہ اسلام نگر بہیڑی ضلع بریلی اترپردیش الہند ۔