جسے بھی آپ سے ہے پیار مہدی ملت
بنا وہ خلد کا حقدار مہدی ملت
خدائے پاک نے بخشا ہے اختیار تمہیں
اے آل احمد مختار مہدی ملت
زمیں بہیڑی کی کس درجہ جگمگاتی ہے
ہیں بکھرے آپ کے انوار مہدی ملت
تمہارے در پہ جو فریاد لیکے آئے ہیں
اب ان کا بیڑا کرو پار مہدی ملت
سدا کی روضۂ آقا کی تم نے گل پوشی
تمہاری نسل ہو گلزار مہدی ملت
زمانے والوں کو رہ رہ کے یاد آتا ہے
تمہارا جذبۂ ایثار مہدی ملت
تمہارے حلبی و شامی ہوں یا کہ کاشف ہوں
سبھی ہیں صاحب کردار مہدی ملت
خدا نے دست شفا کردیا عطا اسکو
بنا جو آپکا بیمار مہدی ملت
ہیں پختہ نسبتیں اسکی مدار اعظم سے
تمہارا ہے جو وفادار مہدی ملت