madaarimedia

کاش وہ نور کا بہتا ہوا دریا دیکھیں

 کاش وہ نور کا بہتا ہوا دریا دیکھیں

میری آنکھیں بھی کبھی گنبد خضراء دیکھیں


اب جو مالک کبھی ہم کوئی بھی سپنا دیکھیں

بس یہ حسرت ہے کہ سرکار کا جلوہ دیکھیں


کل کے مختار ہیں باندھے ہیں شکم پر پتھر

میرے آقا کی ادا قیصر و کسری دیکھیں


آج سر گرم نظارہ نظر آتے ہیں ملک

آرز و سب کی ہے معراج کا دولہا دیکھیں


ہر گھڑی ساتھ ہے درد غم احمد میرے

یہ الگ بات ہے سب مجھ کو اکیلا دیکھیں


اے خدا ایسے بھی دن آئیں کہ ہم بھی جا کر

شام مکے کی مدینے کا سویرا دیکھیں


ان کو ” مصباح ” اندھیروں کا بھلا خوف ہو کیا

قبر میں اپنی جو سرکار کا جلوہ دیکھیں
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories