madaarimedia

کیا مرتبہ اعلی ترا خضرا کے مکیں ہے

کیا مرتبہ اعلی ترا خضرا کے مکیں ہے

تلوا ترا بوسہ گہ جبریل امیں ہے


آقا ترے کردار کی تماثیل نہیں ہے

تو عرش بہ داماں ہے مگر خاک نشیں ہے


اللہ وہ خضرا کا سرا پائے حسیں ہے

یا خاتم وحدت پہ بجلی کا نگیں ہے


ذرے ہیں کہ بہتا ہوا اک نور کا ساغر

کس درجہ منور وہ مدینے کی زمیں ہے


دیکھوں گا کبھی گنبد خضرا کا تحمل

مجھ کو بھی وہ بلوائیں گے یہ دل کو یقیں ہے


ہیں یوں تو زمانے میں بہت ان کے فدائی

ثانئیِ بلالِ حبشی کوئی نہیں ہے


دل میں غم سر کار تصور میں مدینہ

سب کچھ تو ہے کیا چیز مرے پاس نہیں ہے


حسرت ہے کہ ہم دیکھ لیں طیبہ کی وہ گلیاں

“مصباح” ہر اک ذرہ جہاں ماہ جبیں ہے
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories