madaarimedia

اجالوں کا انوکھا اک سمندر ہم نے دیکھا ہے

 اجالوں کا انوکھا اک سمندر ہم نے دیکھا ہے

جمال گنبد خضرا کا منظر ہم نے دیکھا ہے


رکی تھی جس جگہ جا کر سواری اپنے آقا کی

ابو ایوب انصاری کا وہ گھر ہم نے دیکھا ہے


جوار گنبد خضرا تو ہے ہی نور کا ساغر

مدینے کا ہر اک ذرہ منور ہم نے دیکھا ہے


اگر بوجہل جھٹلائے کہیں معراج کا قصہ

تو بے دیکھے کہیں صدیق اکبر ہم نے دیکھا ہے


صدا یہ آرہی ہے دوستوں طائف کی وادی سے

خدا شاہد ہے رحمت کا سمندر ہم نے دیکھا ہے


ہمیں بھا ئیگی کیا تاج شہنشاہی کی تابانی

جہاں والوں جمال فقر بوذر ہم نے دیکھا ہے


سمایا ہے خیالوں میں ہمارے اس قدر آقا

کہ بے دیکھے بھی لگتا ہے ترا در ہم نے دیکھا ہے


نہ پوچھو حال کیا تھا دل کی بیتابی کا اے ” مصباح “

دم رخصت ہوئے طیبہ جو مڑ کر ہم نے دیکھا ہے
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories