madaarimedia

غموں نے گھیر رکھا ہے سہارا دیجئے آقا

 غموں نے گھیر رکھا ہے سہارا دیجئے آقا

مقدر روٹھا روٹھا ہے سہارا دیجئے آقا


نہ کوئی نا خدا ہے اور نہ ہے پتوار ہاتھوں میں

بھنور میں میرا بیڑا ہے سہارا دیجئے آقا


سوا اک آپ کے بتلایئے اے رحمتوں والے

جہاں میں کون میرا ہے سہارا دیجئے آقا


ہر اک جانب ستم کی آندھیوں کے تند جھونکے ہیں

مرا دل سہما سہما ہے سہارا دیجئے آقا


یہ کیسے موڑ پر اب آگئی ہے زندگی میری

جو اپنا تھا پرایا ہے سہارا دیجئے آقا


گلابوں سے جسے تشبیہ دیتا تھا جہاں کل تک

وہ چہرہ اترا اترا ہے سہارا دیجئے آقا


گیا ہے جب سے کوئی چھوڑ کر ” مصباح ” کو تنہا

دگرگوں اس کی دنیا ہے سہارا دیجئے آقا
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories