چاند ٹکڑے ہوا ڈوبا سورج اگا پیڑ چلنے لگا دیکھتے دیکھتے
اور ابو جہل کے ہاتھ میں کنکروں نے بھی کلمہ پڑھا دیکھتے دیکھتے
قبر میں تھا اندھیرا بڑا خوف تھا میں اکیلا تھا دل تھا لرزتا ہوا
وہ تو کہیے کہ میری مدد کے لیے آگئے مصطفی دیکھتے دیکھتے
قتل کرنے کی نیت سے آئے مگر روئے پاک نبی پر پڑی جب نظر
مجھ کو کلمہ پڑھا دیجئے یا نبی یہ عمر نے کہا دیکھتے دیکھتے
روک لیتے ہیں حکم خدا سے سفر جبرائیل امیں دیکھ کر اپنے پر
پار کر لیتے ہیں میرے آقا مگر سدرۃ المنتہی دیکھتے دیکھتے
ارحمُ ارحمُ کی صدا آپ نے دی ہے زخموں کے بدلے دعا آپ نے
بن گئے سارے کفار ہیں کلمہ گو آپ کی یہ ادا دیکھتے دیکھتے
ہم گناہ گار محشر کے دن تھے ہزیں کوئی بچنے کا تھا راستہ ہی نہیں
آپ کی ایک چشم کرم کیا اٹھی باب جنت کھلا دیکھتے دیکھتے
باپ کربل میں جس دم ہے لے کر چلا پشت پر لاشۂ اکبر بے نوا
صبر ایوب بھی رشک کرنے لگا صبر شبیر کا دیکھتے دیکھتے
ہے شجر کی تمنا یہی آخری دیکھے بالی پہ بس روئے پاک نبی
دم نکل جائے آقا نہ اس کا کہیں آپ کا راستہ دیکھتے دیکھتے