یہ روح مداری ہے یہ جان مداری ہے

syed shajar ali manqabat

یہ روح مداری ہے یہ جان مداری ہے
ہے شکر خدا ہم پر فیضان مداری ہے

خوشبو تیری نسبت کی سانسوں میں سمائی ہے
اس زیست کا ہر لمحہ ہر آن مداری ہے

ہم نے تو جہاں دیکھا قدموں کے نشاں پائے
یہ ہند مداری ہے ایران مداری ہے

گر وقت کبھی آیا ہم کر کے دکھا دیں گے
سرکار کے قدموں پر قربان مداری ہے

دشمن کی جو چالیں ہیں ہم خوب سمجھتے ہیں
نادان سمجھتے ہیں نادان مداری ہیں

ہے کون شجر کیا ہے کیا اس کی حقیقت ہے
کرتے ہیں جہاں والے اعلان مداری ہے

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *