ہم تو تنہائی میں بھی محو سخن رہتے ہیں

syed shajar ali manqabat

ہم تو تنہائی میں بھی محو سخن رہتے ہیں
یاد سرکار میں ہر وقت مگن رہتے ہیں

یہ جو سانسوں سے میری مشک کی بو آتی ہے
باغ دل میں تیری یادوں کے ہرن رہتے ہیں

ہم حسینی ہیں ہمیں چھیڑو نہ دنیا والو!
سر پہ باندھے ہوئے ہر وقت کفن رہتے ہیں

اس کا دل لگتا ہے جیسے ہو ریاض الجنت
دل میں جس شخص کے بھی شاہ زمن رہتے ہیں

بس اسی واسطے جنت کی طلب ہے مکجھ کو
کیونکہ جنت میں حسین اور حسن رہتے ہیں

اے بیریا کبھی مجھ کو بھی اڑا کر لے چل
وہ جہاں بی بی خدیجہ کے سجن رہتے ہیں

یہ تو آقا کے پسینے کا ہے اعجاز شجر
تر جو خوشبؤوں سے ہر ایک چمن رہتے ہیں

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *