madaarimedia

سرکار کی آمد ہے سرکار کی آمد ہے

 مجبوروں کی دنیا میں مختار کی آمد ہے

سرکار کی آمد ہے سرکار کی آمد ہے


بے بات کی جنگوں کا اعلان نہیں ہوگا

انسان کا دشمن اب انسان نہیں ہو گا

ہے خاتمہ نفرت کا اور پیار کی آمد ہے


سرکار کی آمد ہے سرکار کی آمد ہے


اے نجد یوں آقا پر کیوں جاں نہ لٹائیں ہم

بتلاؤ نہ کیوں جشن میلاد منائیں ہم

اس رات میں امت کے غمخوار کی آمد ہے


سرکار کی آمد ہے سرکار کی آمد ہے


سر کیسے نہ جھک جائے مغرور جہالت کا

گھٹ جائے نہ دم کیسے اب کفر کی ظلمت کا

آئینۂ وحدت کے انوار کی آمد ہے


سرکار کی آمد ہے سرکار کی آمد ہے


اپنا ئینگے دنیا میں سب چال و چلن جس کا

رس گھولے گا کانوں میں ہر ایک سخن جس کا

سنسار میں اس شیریں گفتار کی آمد ہے


سرکار کی آمد ہے سرکار کی آمد ہے
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories