madaarimedia

عشق میں ڈوب کے اک نعت پیمبر لکھ دو

 عشق میں ڈوب کے اک نعت پیمبر لکھ دو

اپنے ہاتھوں سے ہی خود اپنا مقدر لکھ دو


روشنائی جو توکل کی میسر ہو تمہیں

لیکے غربت کا قلم شان ابو ذر لکھ دو


دشت بطحا کے ہراک خار کو سمجھو گلشن

خاک طیبہ کو بھی تم عرش سے بہتر لکھ دو


میں یہ سمجھوں گا مجھے مل گئی لوح محفوظ

ام آقا کا مری تختیِ دل پر لکھ دو


جس میں ہر سمت ہو بکھرا ہوا خضرا کا جمال

میری آنکھوں کے مقدر میں وہ منظر لکھ دو


جس نے چومے تھے تمہارے لب نوری آقا

میرے ہونٹوں کے بھی حصے میں وہ پتھر لکھ دو


حشر میں چھو نہیں پائے گی تمہیں تشنہ لبی

اپنے ہونٹوں پہ فقط ساقی کوثر لکھ دو


چاہتے ہو جو دو عالم میں بلندی ” مصباح “

لوح کردار پہ تم قصۂ حیدر لکھ دو
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories