رحمتوں بھری ہوا چلی جب مرے حضور آگئے

misbahul murad

رحمتوں بھری ہوا چلی جب مرے حضور آگئے
کائنات جھوم جھوم اٹھی جب مرے حضور آگئے

جھوٹ کی مٹی ہے تیرگی جب مرے حضور آگئے
ہر سو پھیلی سچ کی روشنی جب مرے حضور آگئے

زندگی کا نام تھا فقط زندگی نہیں تھی موت تھی
زندگی نے پائی زندگی جب مرے حضور آگئے

مٹ گیا جفاوں کا چلن کھل اٹھا وفاوں کا چمن
آیا دور امن و آشتی جب مرے حضور آگئے

ان کا کون خیر خواہ تھا کون حشر میں گواہ تھا
مطمئن ہوا ہر اک نبی جب مرے حضور آگئے

عدل لازوال ہو گیا ظلم پائمال ہو گیا
سر اٹھا سکی نہ سرکشی جب مرے حضور آگئے

پہلے اس کا ایسا حال تھا دیکھتے تھے سب گرا پڑا
سر اٹھا کے جی ہے مفلسی جب مرے حضور آگئے

Countdown Redirect Button
اس فائل کو یہاں سے ڈاؤنلوڈ کریں
10
Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *