مدار اعظم کا دم بول مدار اعظم کا دم بول

syed shajar ali manqabat

کوئی مصیبت آئے سر پر مشکل کا ڈیرا ہو گھر پر رنج و غم و آلام ہوں جب بھی درد کا ہو ماحول
مدار اعظم کا دم بول مدار اعظم کا دم بول مدار اعظم کا دم بول مدار اعظم کا دم بول

آپ کے دم سے اپنی عزت آپ کے دم سے شہرت آپ کا دم بھر کے ہی ملتی ہے دو جگ کی نعمت
آپ کے جد امجد کی ہے قطب دو عالم جنت اپنے لیے منکر کوفی جنت کے در کھول

رب نے اپنی رحمت کا ہے بادل پھر برسایا نور ہے بکھرا چاروں جانب اور عرس سے مداری آیا
قطب جہاں کے در پہ جس نے جو مانگا سو پایا بھر لے امیدوں کا اپنی تو اس در آ کشکول

جس کو ملی نسبت آقا کی ہے جو سچا مداری ہر کاذب پر ہر منکر پر خوف ہے اس کا طاری
تنہا رہ کر بھی وہ ہزاروں پر رہتا ہے بھاری فخر تو کر آقا پر تیری نسبت ہے انمول

قطب دو عالم کا فیضاں ہے ہر سو جاری ساری وہ کیا جانے جس کے عقیدے میں ہی ہو بیماری
جو ہے دشمن زندہ ولی کا وہ ہے پکا ناری اپنے عقیدے کو سچائی کی میزاں پر تول

میرے مدار اعظم ہر اک کا ہیں دامن بھرتے ہندو مسلم سکھ عیسائی سب ہیں ان کے منگتے
گورے کالے شاہ و گدا سب آپ پہ جیتے مرتے نفرت کے ماحول میں ایسے پیار کا امرت گھول

صرف شجر کیا عالم ان کے ٹکڑے پر ہی پلتا ہے جو نسبت ان سے رکھتا ہے خوب ہی پھلتا پھولتا ہے
سارے جہاں میں قطب جہاں کے نام کا سکہ چلتا ہے ایماں کے بازار میں تیرا بڑھ جائے گا مول

madare azam ka dam bol – madare azam ka dam bol

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *