تیرا رتبہ عالی شان تیری سب سے نرالی شان تو ولیوں کا سردار یا مدار یا مدار یا مدار یا مدار
تو ہی میری دولت ہے تو ہی ہے میرا دھن آقا تیرے در کی لکڑی بھی ہے میرے لیے چند دن آقا
مجھ کو ملے دولت نہ خزانہ اور نہ ملے کنچن آقا بس مل جائے مجھ کو تیرے تلوں کی دھوبن آقا
چاہیں ساری دنیا چھوٹے بس میرا مولا نہ روٹھے روٹھے سب سنسار یا مدار یا مدار یا مدار یا مدار
کعبے جیسا تیرا روضہ خضرہ کی نسبت والے اس پہ ابابیلوں کا جھرمٹ اے شان و شوکت والے
آل نبی اولاد علی تیرے نانا رحمت والے نانا کوثر و زمزم والے دادا بھی جنت والے
لخت دل حیدر ہو آقا تم آل سرور ہو آقا تم زہرا کے قرار یا مدار یا مدار یا مدار یا مدار
ایسا ملا ہم کو ہے آقا آؤ خدا کا شکر کریں رنج و غم و آلام سے کیوں پھر دو ستوں پھر ہم لوگ ڈریں
کیوں گھبرائیں ہم طوفاں سے کیوں کشتی کی فکر کریں آؤ ہم سب مل کر کے اپنے آقا پر ناز کریں
کشتی طوفانوں میں تیرے میرے آقا ہاتھ میں تیرے اس کی ہے پتوار یا مدار یا مدار یا مدار یا مدار
روشن روشن روضہ تیرا کیا دربار عالی ہے پیاری پیاری چوکھٹ تیری نوری نوری جالی ہے
تیرے صدقے میں اے آقا ہر جانب خوشحالی ہے ہر جانب رونق ہے تجھ سے ہر جانب ہریالی ہے
تجھ سے ہے ہر اک کا گزارا تو ہی ہے دکھیوں کا سہارا تو سب کا غم خوار یا مدار یا مدار یا مدار یا مدار
کفر کا تھا ہر سمت اندھیرا ہند میں جب تھا تو آیا تو نے سب سے پہلے آ کے ہند میں دیں کو پھیلایا
تو نے ہی انسانوں کو سیدھا راستہ ہے دکھلایا باطل سے ہے دور کیا اور حق کا پرچم لہرایا
تیرے صدقہ سب ہیں کھاتے تجھ سے ہی بیٹا بھی پاتے ہیں ساہو سالار یا مدار یا مدار یا مدار یا مدار
جیسا تو نے چاہا آقا جیسا تجھے منظور ہوا تیرے کرم سے ہی اے آقا ہے یہ شجر مشہور ہوا
رنج و غم و آلام سے جب بھی اس کا دل رنجور ہوا تیری رحمت جم کر برسی تیرا کرم بھرپور ہوا
میرے سبھی دکھ ہرتے رہے ہو مجھ پہ کرم تم کرتے رہے ہو آقا بارم بار یا مدار یا مدار یا مدار یا مدار
Tera Rutba Ali Shan teri sabse nirali shan Ya Madaar