لٹا قافلہ اب مدینے چلا ہے

لٹا قافلہ اب مدینے چلا ہے
تڑپنے لگی ارض کرب و بلا ہے

سدھارے محافظ سبھی سوئے جنت
کرے کون سیدانیوں کی حفاظت
کہاں اب جگر گوشہ مصطفیٰ ہے
لٹا قافلہ اب مدینے چلا ہے

جلاؤ نہ خیمے پھراؤ نہ در در
پھوپھی جان کے سر سے چھینو نہ چادر
یہ ننھی سی بچی کے لب پر صدا ہے
لٹا قافلہ اب مدینے چلا ہے

تمہارا یہ دیدار ہے آخری اب
شہیدوں کی لاشوں پہ کہتی ہے زینب
تمہارا محافظ تو بس کبریا ہے
لٹا قافلہ اب مدینے چلا ہے

ہر اک بیکسوں پر ستم ڈھا رہا ہے
کسی سے ہے شکوہ نہ کوئی گلا ہے
سب ہیں اس پہ راضی جو رب کی رضا ہے
لٹا قافلہ اب مدینے چلا ہے

مظالم کی اب انتہا ہو رہی ہے
رسن بستہ اے سوز بنت علی ہے
زمیں آسماں کا جگر کانپتا ہے
لٹا قافلہ اب مدینے چلا ہے

luta qafla ab madine chala hai soz makanpuri

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *