madaarimedia

جنت کی دل نشیں بہارو میں کھو گئے

 جنت کی دل نشیں بہارو میں کھو گئے

طیبہ کے جاں فروز نظاروں میں کھو گئے


لکھی بلندیاں تھیں انہیں کے نصیب میں

جو مسجد نبی کے منارو میں کھو گئے


دیوانوں نے جو پالیا طیبہ کا گلستاں

چوما گلوں کو اور کبھی خاروں میں کھو گئے


جب یاد آگئی کبھی زید و بلال کی

کچھ دیر ہم بھی درد ماروں میں کھو گئے


جن کی بلندیوں پہ فرشتوں کو رشک تھا

وہ عظمت نبی کے کنارو میں کھو گئے


وہ جنت البقیع کی اللہ ری کیفیت

ہوش و حواس نوری مزاروں میں کھو گئے
 ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories